Jamia Fatimatuz zohra 4

اعلان داخلہ

جامعہ ھذا میں داخلہ کی باذوق اور اہل طالبات ۸ شوال المکرم تک جامعہ کے آفس میں اپنی درخواستیں جمع کریں یا فون پر رابطہ کر کے اپنا نام اور جماعت اندراج کروائیں
اور ۱۰ شوال کو ٹسٹ میں حاضر ہوں ،ٹسٹ میں کامیابی کے بعد ہی داخلہ ممکن ہے

شرائط داخلہ

٭ جامعہ میں اسی بچی کا داخلہ ہوگا جس کی عمر کم از کم ۹ سال ہو ۔ وہ اپنی ضروریات خ(غسل کپڑے کی صفائی وغیرہ)ود پوری کر سکتی ہو نیزقرآن شریف اور اردو لکھنا پڑھنا جانتی ہو ۔
٭ داخلہ بذریعہ امتحان/جانچ ہوگا امتحان داخلہ میں کامیابی کے بعد ہی داخلہ ممکن ہوگا۔
٭ ممتحن کا فیصلہ آخری ہوگا۔ وہ نتائج امتحان میں امیدوار طالبہ جس جماعت کے لائق سمجھے گی اسی جماعت میں داخلہ لینا ہوگا۔ ۔
٭ٹسٹ میں کامیابی کے بعد ۲ عددنیا پاسپورٹ سائز فوٹو ، طالبہ کا برتھ سرٹیفیکٹ ، سرپر ست کے آدھار کارڈ کی
کاپی داخلہ فارم کے ساتھ جمع کرنا ہوگا۔
داخلہ کے وقت والد/سرپرست کا موجود ہونا لازم ہے ۔
٭طالبات سے ملاقات کے لئے جامعہ کی جانب سے ایک ملاقاتی کارڈ جاری کیا جائے گا جس کارڈ کو دکھا کر سرپرست /والداپنی بچیوں سے وقت مقرر پر ملاقات کر سکیں گے۔
٭ملاقات کے لئے صرف جمعہ کا دن خاص ہے ، بقیہ دنوں میں ملاقات ہرگز نہیں کرائی جائے گی۔
٭طالبات سے گفتگو کے لئے جمعہ کا دن متعین ہے صبح ۸ / بجےتا قبل مغرب گفتگو کی جا سکتی ہے
٭طالبات سے گفتگو کے لئے سرپرست حضرات کی جانب سے دفتر میں دئے گئے دو نمبروں سے ہی بات کرنی ہوگی کسی نئے نمبر سے بات نہیں کرائی جائے گی۔
٭جامعہ کے موبائل کے علاوہ گھر والوں سے بات کے لئے کسی دوسرے موبائل کا استعمال سخت ممنوع ہے ، طالبات کو کوئی بھی موبائل رکھنے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔
٭طالبہ کےوالدین اور سرپرست کے علاوہ کسی دوسرے مردوں خواتین کو کسی فرد کو طالبہ سے فون پہ بات کرنے یا ملاقات کی اجازت نہیں ہوگی۔
٭متعینہ وقت کے علاوہ طالبات سے ملاقات اوربات کی کوئی صورت نہیں ہے۔ ہاں ایمرجنسی کی صورت میں انتظامیہ سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
٭سیکوریٹی اور پردےکا معقول انتظام ہے اس کے باوجود اگر کوئی طالبہ منتظمین کو دھوکہ دیکرجامعہ سے فرار ہو جاتی ہے اور کسی حادثہ کی شکار ہو جاتی ہے تو جامعہ اس کا ذمہ دار نہ ہوگا۔
٭کسی بھی ناگہانی حادثہ اور آفات کے لئے جامعہ ذمہ دار نہیں ہوگا۔
٭عید الاضحی ، ربیع الاول اور شعبان کی چھٹی میں طالبات اپنےگھر جا سکتی ہیں۔ درمیانی شادی ، میلاد ،فاتحہ وغیرہ میں شرکت کے لئے گھر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
بغیر سرپرست / گارجین کسی بھی طالبہ کو گھر نہیں جانے دیا جائے گا ۔
گھر سے جانے یا گھر سے آنے میں یا ادارے میں رہ کر خدا نا خواستہ طالبہ کسی ناگہانی حادثے کا شکار ہو جاتی ہے تو ادارہ یا منتظمین و معلمات ذمہ دار نہ ہوں گے۔
ادارہ کی طرف سے کسی بھی نوٹس کو پاکر گارجین کا فورا ادارہ پہنچنا لازم ہوگا۔
٭طالبات کو راہ راست پر لانے کے لئے بوقت ضرورت سختی سے بھی کام لیا جا سکتا ہے سرپرست حضرات کو اس کی شکایت کا حق حاصل نہ ہوگا ۔
٭سرپرست یا طالبات کی جانب سے بار بار قانون شکنی کی صورت میں بطور سزا طالبہ کا اخراج کیا جا سکتا ہے۔
٭اصول وضوابط کی پابندی اور اس کا پاس ولحاظ ہر طالبہ نیز ان کے سرپرست / والدین کے لئے لازم ہے اس میں کسی طرح کی رخصت یا چھوٹ کسی کے لئے نہیں ہے لہذا کوئی اپنے آپ کو اس سے بری نہ سمجھے۔
داخلہ کے جملہ حقوق ادارہکے پاس محفوظ ہے۔

جامعہ کی طالبات کے لئے اصول وقوانین

اوقات درس صبح 8 بجے سے ابجے تک ہوں گے، موسم کی وجہ سے اس میں تبدیلی بھی کی جاسکتی ہے۔
جامعہ میں قیام کے دوران شریعت کی مکمل پاسداری کرنی ہوگی۔۔
نماز ، تلاوت، ذکر واذکار ، لباس وغیرہ کی مکمل پابندی ضروری ہے۔
پنج وقتہ نماز ایک ساتھ ادا کرنی ہے ۔ بعد نماز فجر و بعد نماز مغرب ۲۰ منٹ محفل ذکر کے لئے مختص ہیں اس میں شرکت ضروری ہے۔
سال میں دو بار با ضابطہ امتحانات ہوں گے ششماہی و سالانہ ، ا متحان تحریری و تقریری دونوں ہوں گے ۔ نیز ماہانہ و سہ ماہی اکتساب کی جانچ ہوتی
رہے گی ۔ ہر امتحان میں شرکت لازمی ہوگی ۔
سالانہ و ششماہی امتحان سے دس روز قبل اسباق بند ہو جائیں گے، جس میں طالبات تیاریاں کریں گی۔
نتیجہ امتحان کے تین مراتب ہوں گے اعلیٰ ، اوسط ، اور ادنی ۔ اعلیٰ کےلئے ۶۰ اوسط کے لئے ۴۵ اور ادنیٰ کے لئے ۳۳ / فیصد نمبر لا ناضروری ہے ۔
اوقات درس یا جامعہ کے تقریب میں شرکت کے لئے یونیفارم کااستعمال ضروری ہے۔
ہر درس میں ۷۵ فیصد حاضری لازم ہے لا پرواہی کی صورت میںامتحان سالانہ میں شرکت سے روکا جا سکتا ہے۔
جامعہ کا یونیفارم ہرا کرتا ، سفید پائے جامہ اور سفید دو پٹہ ہے، یونیفارم کم از کم دو عدد ہونا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ ۴ جوڑے کپڑے، گدا، تکیہ لحاف ،چادر، بالٹی مع جگ، پلیٹ، پیالہ اور گلاس کا انتظام طالبات کو خود کرنا ہے۔
ہر جمعرات کو بعد نماز مغرب بزم منعقد ہو گی جس میں طالبات کی شرکت لازمی ہے۔ ساتھ ہی دی گئی ذمہ داری کی ادائیگی بھی ضروری ہو گی ۔
کسی اہم ضرورت کے تحت گھر جانے کے لئے صدر معلمات سے بذریعہ درخواست رخصت لینا ضروری ہے ۔ اجازت کے بغیر طالبہ کا باہر جانا
سخت ممنوع ہے۔
کسی بھی طالبہ کو کسی ضرورت کے تحت باہر جانے کے لئے سر پرست کاہونا ضروری ہے ۔
۱۰ سال سے زائد عمر کی طالبات کو حدود جامعہ سے باہر جانے کے لئےنقاب کا استعمال شرط ہے۔
جماعت ثانیہ تک درسی کتابوں کے اخراجات طالبات کے ذمے ہوں گے۔
بلا اجازت غیر حاضری کی صورت میں ۲۰۰ روپے یومیہ وصول کیے جائیں گے۔
بلا اجازت مسلسل سات روز غیر حاضری کی صورت میں اخراج کیا جا سکتا ہے۔
جامعہ کے اساتذہ معلمات اور عہدیداران کا احترام بہر حال ضروری ہے۔
غیبت، چغلی، گھر یلور نجش، حسب و نسب ، مال و دولت یا حسن و قبح کی بنیاد پر کسی قسم کا طنز و مزاح نا قابل معافی جرم ہے۔
جامعہ کے مفاد کے خلاف سرگرم ہونے یا کسی اخلاقی جرم میں ملوث ہونے کی صورت میں اخراج کیا جا سکتا ہے۔
وقتا فوقتا ادارہ کی جانب سے جاری ہونے والے تمام قوانین پر عمل کرنا ضروری ہے۔
بار بار قانون شکنی کی صورت میں خارجہ کر دیا جائے گا۔ کسی طرح کی گروپ بندی سخت ممنوع ہے۔

تعطیلات جامعہ


۲۶ جنوری ( یوم جمہوریہ ) 1 دن
۱۵ را گست ( یوم آزادی ) 1 دن
عید الاضحیٰ ایک ہفتہ
محرم الحرام 1 دن
عرس ابوالحقانی 1 دن
عرس اعلیٰ حضرت 1 دن
تعطیلات ششماہی ایک ہفتہ
گیارہویں شریف 1 دن
عرس حافظ ملت 1 دن
عرس خواجہ غریب نواز 1 دن
شب معراج 1 دن
عرس حضور شیر نیپال 1 دن
تعطیل کلاں اار شعبان المعظم تا ۹ / شوال المکرم